Hin

بدھ، 4 مئی، 2016

ایک خوبصورت سی لڑکی کی سیکں کرنا

مرے نام عرفان ہے می لاہور کا رانا والا ہو اور می بوجھ ثےش سٹوری پڑتا ہو اور می بوجھ ثےش کیا ہے اور اس وقت مرے عمر ٢٥ سال تھی. اور مرے ہوٹل می کام کرتا تھا وہاں ایک دن بوجھت کوبصورت لڑکی تھی.می اس کے نام پوچھ تھا اس نے پیار سے اپنا نام بتا اس نے کہا مرے ندا ہے اور اس نے کہا تمہارا نام کیا ہے می نے کہا عرفان ہے اس نے کہا تمہارا نام
بوجھت کوبصورت ہے
اور می نے کہا تھنکس مرے نام کے تعریف کرنا کے لئے. وہ اٹھ کر ہوٹل سے بار جلی کیے تھی. پر ندا نے مرے گھر پوچھ  اور می نے اس کو بتا دیا تھا پر ایک دن عید ارے تھی وہ مرے گھر پر اکیا تھی، اور مرے amee اور ابو سے ملے اور  کہا اپنا عرفان کا گھر ہے می جی ہا یہی عرفان کا گھر ہے می اس امی اور یہی ابو ہے عرفان اس وقت عید کے نماز پڑنا کیا تھا جب وہ گھر آہ اس کے امی اور ابو نے کہا ہمرے گھر می لڑکی اہے تھی عرفان نے بوجھت وہ کوں تھی اس کے ابو نے اس کے نام پتے تھا
اس کے نام ندا ہے. اس نے تم کو گھر بولہ ہے ابو نے کہا مجھے پسند ہے یہی لڑکی. ندا بوجھ کرم ہو کیے تھی، جب عرفان اس کے گھر کیے تو اس کے امی اور ابو اپنا دادا کے پاسس کیے تھے. عرفان اس کو عید مبارک دی ندا بوجھت خوش ہو تھی. اس مہری چا ہے بنے لی تھی مجھے بوجھت پسند اہے تھی. اس نے اکر تم کو ہو می تمہارا لئے روز زن بنا لیا کرو کئ. عرفان نے کیا مطلب ہے ندا نے کہا می تم سے پیار کرتے ہو، عرفان نے کہا می بی تم سے پیار کرتا ہو ندا نے اس کو کس کیا تھا اور عرفان نے اس کو کس کیا تھا،
عرفان نے ندا سے کہا تم مرے گھر پر آجانا ہے اس نے کہا ٹھک ہے می اجوکائی اس رات مرے امی اور ابو مرے کزن کئ شادی پر کیے ہو تھے ندا اپنے امی اور ابو سے کہا می ایک دوست کئ شادی پر جاری ہو. امی اور ابو نے جانا کو کہا ، می اس رات عرفان کے گھر کیا تھی وہا عرفان انظار کرا تھا جب اس کے پاسس کیے تو وہ ٹی v تھک ر تھا. ندا اس کندہ پر hath رکہ اس کے کندہ کو کس کرنا  لکے تھی.وہ بوجھت کرم تھی
اس نے مجھے اپنا کے طرف کیا تھا .مرے ہاتھ تو ہاتھ پا کے اس نے مجھے کو کس کیا تھا اور اس کو بوجھت جس ارے تھی.اس مرے کپڑا اترا اور اس اپنے بی کپڑا اتری اور اپنے جسم مرے جسم کے ساتھ ٹچ کیا اور مرے لن کو کس کرنا لکے تھی اس مرے لن کس کیا تھا وہ مرے لن کو جوسنا لکیے تھی می لن کو is کے پودا می ڈالا تھا اس کو بوجھت دار ہو ر تھا اس نے آستہ آستہ کیا اس کو بوجھت جس رے تھی . اور مجھے کو بی جس اہے تھی. اس ترا وہ مرے گھر جاتی تھی اور جس لاتے تھی.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں